نہ پوچھ ہجر میں جو کچھ ہوا ہمارا حال
نہ پوچھ ہجر میں جو کچھ ہوا ہمارا حال
جسے نہ عشق ہو وہ جانے کیا ہمارا حال
یقین ہے کہ کہیں گے وہ ہم صفیروں سے
قفس میں دیکھ گئی ہے صبا ہمارا حال
عجب ہے اس کا جو اب تک نہیں سنا اس نے
فسانۂ سر بازار تھا ہمارا حال
گلا یہی ہمیں قاصد سے ہے کہ اس گل کو
نہ خط دیا نہ زبانی کہا ہمارا حال
کبھی تو غش پہ غش آئے کبھی لگی ہچکی
ترے فراق میں کیا کیا ہوا ہمارا حال
کہاں تلک نہ حیا دے گی رخصت گفتار
کبھی تو پوچھے گا وہ مہ لقا ہمارا حال
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.