Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نہ پوچھ ربط ہے کیا اس کی داستاں سے مجھے

علیم افسر

نہ پوچھ ربط ہے کیا اس کی داستاں سے مجھے

علیم افسر

MORE BYعلیم افسر

    نہ پوچھ ربط ہے کیا اس کی داستاں سے مجھے

    بچھڑ گیا کہ بچھڑنا تھا کارواں سے مجھے

    مرے بدن میں کوئی بھر دے برف کے ٹکڑے

    کہ آنچ آتی ہے راتوں کو کہکشاں سے مجھے

    کرایہ دار بدلنا تو اس کا شیوہ تھا

    نکال کر وہ بہت خوش ہوا مکاں سے مجھے

    صدائیں جسم کی دیوار پار کرتی ہیں

    کوئی پکار رہا ہے مگر کہاں سے مجھے

    کھڑا کھڑا یوں ہی سر پر کہیں نہ آن گرے

    لگا ہی رہتا ہے یہ در بھی آسماں سے مجھے

    اب اس کی باری ہے تو اس سے کیسے منہ موڑوں

    کبھی تو اس نے بھی چاہا تھا جسم و جاں سے مجھے

    مرے ارادوں کو وہ مجھ سے پوچھ کر افسرؔ

    دو چار کر گیا اک اور امتحاں سے مجھے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے