نہ پوچھ اس نے ہے کیا کچھ کہا محبت کو
نہ پوچھ اس نے ہے کیا کچھ کہا محبت کو
ہمارے سامنے رسوا کیا محبت کو
ہمارے پاس دعا مانگنے کا وقت نہیں
اب آپ آسرا دے گا خدا محبت کو
تو مجھ کو چھوڑ تو پھر اس طرح سے چھوڑ کہ میں
گلی گلی میں پھروں کوستا محبت کو
ہم ایسے لوگ ہی ذہنی مریض ہوتے ہیں
جو مانتے ہیں بڑا آسرا محبت کو
ہماری آنکھ میں اترے ہیں سات رنگ کے خواب
ہمارا حق ہے کہ ہم دیں دعا محبت کو
تمام لوگ اسے زندگی بلاتے تھے
کسی کسی نے کہا حادثہ محبت کو
تمہارے شہر میں بت تھے سو کام آ نہ سکے
درخت ہوتے تو دیتے ہوا محبت کو
ہمارے بعد کوئی سر پرست مل نہ سکا
یتیم خانے میں رکھا گیا محبت کو
حسیبؔ اس سے یہی سوچ کر نہیں ملتے
کہاں وہ رکھے گا غربت زدہ محبت کو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.