نہ قدر شعر نہ قدر ہنر ہے کیا کہئے
نہ قدر شعر نہ قدر ہنر ہے کیا کہئے
یہ شاعری ہے کہ خون جگر ہے کیا کہئے
ہزار شور ملامت ہزار رسوائی
مگر عزیز تری رہ گزر ہے کیا کہئے
امید وصل میں کچھ اور جی لئے ہوتے
یہ زندگی بھی مگر مختصر ہے کیا کہئے
نہ کوئی صبح تمنا نہ صبح وصل کوئی
سحر ہنوز فریب سحر ہے کیا کہئے
بہت حسین فضائے حیات ہے لیکن
فضا ہے اور غم بال و پر ہے کیا کہئے
بدل رہا ہے دلوں کو بھی دور سرمایہ
نگاہ ناز بھی نا معتبر ہے کیا کہئے
پیامؔ جیتے ہیں ہم باوجود ناکامی
ہوس حیات کی اور کس قدر ہے کیا کہئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.