نہ قریب آ نہ تو دور جا یہ جو فاصلہ ہے یہ ٹھیک ہے
نہ قریب آ نہ تو دور جا یہ جو فاصلہ ہے یہ ٹھیک ہے
نہ گزر حدوں سے نہ حد بتا یہی دائرہ ہے یہ ٹھیک ہے
نہ تو آشنا نہ ہی اجنبی نہ کوئی بدن ہے نہ روح ہی
یہی زندگی کا ہے فلسفہ یہ جو فلسفہ ہے یہ ٹھیک ہے
یہ ضرورتوں کا ہی رشتہ ہے یہ ضروری رشتہ تو ہے نہیں
یہ ضرورتیں ہی ضروری ہیں یہ جو واسطہ ہے یہ ٹھیک ہے
میری مشکلوں سے تجھے ہے کیا تیری الجھنوں سے مجھے ہے کیا
یہ تکلفات سے ملنے کا جو بھی سلسلہ ہے یہ ٹھیک ہے
ہم الگ الگ ہوئے ہیں مگر ابھی کنپکنپاتی ہے یہ نظر
ابھی اپنے بیچ ہے کافی کچھ جو بھی رہ گیا ہے یہ ٹھیک ہے
مری فطرتوں میں ہی کفر ہے مری عادتوں میں ہی عذر ہے
بنا سوچے میں کہوں کس طرح جو لکھا ہوا ہے یہ ٹھیک ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.