نہ رہبر نے نہ اس کی رہبری نے
نہ رہبر نے نہ اس کی رہبری نے
مجھے منزل عطا کی گمرہی نے
بنا ڈالا زمانے بھر کو دشمن
فقط اک اجنبی کی دوستی نے
وہ کیوں محتاج ہو شمس و قمر کا
جلا بخشی ہو جس کو تیرگی نے
بدن کانٹوں سے کر ڈالا ہے چھلنی
ہمارا گل رخوں کی دوستی نے
بدل ڈالا مذاق گل پرستی
چمن میں ادھ کھلی سی اک کلی نے
قیامت بن گئی رحمت سراپا
کیا کیا آپ کی ہم سائیگی نے
شکایت برق کی اے برقؔ کیسی؟
مجھے پھونکا ہے گل کی پنکھڑی نے
- کتاب : Barq-o-Sharar (Pg. 23)
- Author : Dr. Barq Poonchvi
- مطبع : Swaraj Publication (2005)
- اشاعت : 2005
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.