نہ رہے زبان پہ قہقہے نہ کبھی لبوں پہ ہنسی رہی
نہ رہے زبان پہ قہقہے نہ کبھی لبوں پہ ہنسی رہی
جو رہا تو مدتوں غم رہا کوئی لمحہ بھر نہ خوشی رہی
میں اکیلا راہ حیات میں کئی منزلوں سے گزر گیا
نہ کسی نے حال پہ کی نظر نہ کسی کی راہبری رہی
کسی دل پہ تیر سا چل گیا کسی دل کا زخم ابھر گیا
مری بات چبھتی رہی بہت مری بات چونکہ کھری رہی
یہ بڑی عجیب سی بات ہے جو تمام عمر ستائے گی
جو ملا مجھے سو بہت ملا مگر ایک تیری کمی رہی
کئی لوگ دور دراز سے مجھے یاد کرتے ہیں پیار سے
جو رہی تو میرے ہی شہر میں بڑی میری بے قدری رہی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.