نہ رستہ نہ کوئی ڈگر ہے یہاں
نہ رستہ نہ کوئی ڈگر ہے یہاں
مگر سب کی قسمت سفر ہے یہاں
سنائی نہ دے گی دلوں کی صدا
دماغوں میں وہ شور و شر ہے یہاں
ہواؤں کی انگلی پکڑ کر چلو
وسیلہ یہی معتبر ہے یہاں
نہ اس شہر بے حس کو صحرا کہو
سنو اک ہمارا بھی گھر ہے یہاں
پلک بھی جھپکتے ہو مخمورؔ کیوں
تماشا بہت مختصر ہے یہاں
- کتاب : Junoon (Pg. 178)
- Author : Naseem Muqri
- مطبع : Naseem Muqri (1990)
- اشاعت : 1990
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.