نہ روداد اپنی کہا چاہتا ہوں
نہ روداد اپنی کہا چاہتا ہوں
نہ اوروں کی بیتی سنا چاہتا ہوں
خدا جانے کیوں اس سے جی اٹھ گیا ہے
اب اس بزم سے میں اٹھا چاہتا ہوں
نہ کر دل جلوں سے گلوں کی حکایت
بس اتنا کرم اے صبا چاہتا ہوں
نہ رحمت کر اے تند باد حوادث
چراغ سحر ہوں بجھا چاہتا ہوں
مسرت کی گھڑیاں کہیں بھولتی ہیں
مگر میں انہیں بھولنا چاہتا ہوں
مرا غنچۂ دل خدا ہی کھلائے
نسیم و صبا کی دعا چاہتا ہوں
ادھورا تھا محسنؔ مرا نقش ہستی
بنا بھی نہ تھا اور مٹا چاہتا ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.