نہ سمجھے دل فریب آرزو کو
نہ سمجھے دل فریب آرزو کو
نہ ہم چھوڑیں تمہاری جستجو کو
تری تلوار سے اے شاہ خوباں
محبت ہو گئی ہے ہر گلو کو
وہ منکر ہو نہیں سکتا فسوں کا
سنا ہو جس نے تیری گفتگو کو
تغافل اس کو کہتے ہیں کہ اس نے
مجھے دیکھا نہ محفل میں عدو کو
نہیں پانی تو مے خانے میں اے شیخ
جو کچھ موجود ہے لاؤں وضو کو
سمجھتا ہی نہیں ہے کچھ وہ بد خو
نہ خود مجھ کو نہ میری آرزو کو
نہ بھولا گھر کے اعدا میں بھی حسرتؔ
ترے فرمودۂ لاتقنطو کو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.