نہ سمجھے گل رخوں کے ہم اشارے
نہ سمجھے گل رخوں کے ہم اشارے
ہمیں پتھر نہ مارے پھول مارے
نہ دیکھے اپنی کشتی نے تو کیا ہے
سنا تو ہے کہ ہوتے ہیں کنارے
خلاصہ عمر بھر کی عاشقی کا
ہمارے تم نہیں ہم ہیں تمہارے
محبت دوستی ہے دشمنوں سے
ہوئے ہیں دل کے دشمن دل کے پیارے
تمہیں تم ہو نہیں کچھ بھی کہیں اور
کہاں تشبیہ کیسے استعارے
سنور جائے گا خود ہی نظم عالم
کوئی پہلے ترے گیسو سنوارے
دل پر سوز و آہ آتشیں سے
نہیں آنسو نہیں ہیں جو شرارے
محبت فاتح عالم ہے لیکن
محبت میں وہی جیتے جو ہارے
ذہینؔ آہستہ کوئے دوست میں چل
کہ آسودہ یہاں ہیں چاند تارے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.