نہ سید میں نہ مرزا میں نہ انصاری میں رکھی ہے
نہ سید میں نہ مرزا میں نہ انصاری میں رکھی ہے
بشر کی شخصیت اس کی سمجھ داری میں رکھی ہے
میں گھر آ کر زمانے کی تھکن سب بھول جاتا ہوں
عجب راحت مری بچی کی کلکاری میں رکھی ہے
کبھی غیروں پہ انگلی مت اٹھا اے رہبران ملک
تباہی دیش کی اپنوں کی غداری میں رکھی ہے
غریبی کا گلہ کرکے تو اپنی قدر مت کھونا
بقائے عظمت نادار خودداری میں رکھی ہے
بدن جل جائے گا مظہرؔ انہیں چھونے کی حسرت میں
غضب کی آگ ان پھولوں کی چنگاری میں رکھی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.