نہ شکایت نہ گلہ یاد آیا
نہ شکایت نہ گلہ یاد آیا
شیوۂ اہل وفا یاد آیا
اللہ اللہ مرا حسن نظر
بت کو دیکھے سے خدا یاد آیا
گم ہوا جاتا ہوں بیٹھے بیٹھے
جلوۂ ہوش ربا یاد آیا
اس کے آنے سے خدا کو بھولا
وہ نہ آیا تو خدا یاد آیا
بھول بیٹھا ہوں میں اپنے گھر کو
کیوں ترے گھر کا پتا یاد آیا
اس طرح ڈوبی ہے دل کی کشتی
نا خدا کو بھی خدا یاد آیا
شدت غم سے فراغت نہ ہوئی
مجھ کو ہنسنا جو ذرا یاد آیا
بند ہوتی نہیں ترسی آنکھیں
ہائے کیا وقت قضا یاد آیا
کوئے قاتل کو چلے ہو نوابؔ
بیٹھے بیٹھے تمہیں کیا یاد آیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.