نہ صرف تجھ سے مجھے انتقام لینا ہے
نہ صرف تجھ سے مجھے انتقام لینا ہے
حساب وحشت عمر تمام لینا ہے
مرے لبوں پہ یہ رکھ دی گئی ہے کس کی دعا
یہ ساری عمر مجھے کس کا نام لینا ہے
سنا ہے اس کی نگاہیں ادب نواز ہیں سو
کسی بھی طرح مجھے اک سلام لینا ہے
میں اک فقیر محبت ہوں مجھ کو کیا معلوم
کہ کس سخن پہ مجھے کتنا دام لینا ہے
بس ایک تو ہی نہیں ہے مرے نشانے پر
زمانے بھر سے مجھے انتقام لینا ہے
ابھی تو باقی ہیں دنیا کے رنج بھی آگے
ابھی تو دل سے مجھے اور کام لینا ہے
- کتاب : آوازوں کا روشن دان (Pg. 28)
- Author : کلدیپ کمار
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2022)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.