Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نہ صرف یہ کہ سبھی گل بدن دریدہ رہے

شاعر جمالی

نہ صرف یہ کہ سبھی گل بدن دریدہ رہے

شاعر جمالی

MORE BYشاعر جمالی

    نہ صرف یہ کہ سبھی گل بدن دریدہ رہے

    ہمارے حال پہ پتھر بھی آب دیدہ رہے

    اسی زمانے میں فن پر نکھار بھی آیا

    وہ جس زمانے میں ہم سے بہت کشیدہ رہے

    انہیں نے وقت کے چہرے کو تابناکی دی

    جو لوگ وقت کے ہاتھوں ستم رسیدہ رہے

    ہم ایک قصۂ اندوہ و یاس تھے لیکن

    سماعتوں کے نگر میں بھی ناشنیدہ رہے

    کچھ اس طرح سے رہا ہوں میں تیری محفل میں

    کہ جیسے مہنگی کتابوں میں اک جریدہ رہے

    ہر ایک دور میں سچ بولتے رہے ہم لوگ

    ہر ایک دور میں ہم لوگ سر بریدہ رہے

    کوئی بھی زہر انہیں کیا ہلاک کر پاتا

    جو تیری بزم میں تیرے کرم گزیدہ رہے

    چمن کو بخش دی ہم نے قبائے گل شاعرؔ

    بہ فیض دست جنوں ہم قبا دریدہ رہے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے