Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نہ سوچا یہ بھی قاتل نے کہ اس بیوہ کا کیا ہوگا

بدر شمسی

نہ سوچا یہ بھی قاتل نے کہ اس بیوہ کا کیا ہوگا

بدر شمسی

MORE BYبدر شمسی

    نہ سوچا یہ بھی قاتل نے کہ اس بیوہ کا کیا ہوگا

    جسے یہ آس تھی اک دن مرا بیٹا بڑا ہوگا

    اگرچہ دیکھنے میں میرے قد سے بڑھ گیا ہوگا

    مرا سایہ مگر میرے ہی قدموں پر گرا ہوگا

    چلو چل کر جوانی کی کنواری لاش پر رو لیں

    کسی مفلس کی بیٹی کا جنازہ اٹھ رہا ہوگا

    صلیبوں کے سفر میں ہے تبسم جس کے ہونٹوں پر

    وہ انساں انتہائے غم سے پاگل ہو چکا ہوگا

    وہ ہو سکتا ہے قاتل کب یقیں آئے گا لوگوں کو

    ہمارا خون اس کے ہاتھ میں رنگ حنا ہوگا

    میں جسموں کی نمائش گاہ میں کیا دیکھنے جاؤں

    کہ اس نے ہر بدن پر اپنا چہرہ رکھ دیا ہوگا

    بہت حساس تھا اک شخص جس نے خودکشی کر لی

    کسی اخبار میں شاید یہ تم نے بھی پڑھا ہوگا

    گزاری پتھروں کے شہر میں کیوں زندگی اس نے

    یہ سوچو کس قدر مجبور آخر آئنہ ہوگا

    دئے رکھتے چلو اے بدرؔ پلکوں کی منڈیروں پر

    اندھیری رات میں آنکھوں کا دروازہ کھلا ہوگا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے