Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نہ سننے میں نہ کہیں دیکھنے میں آیا ہے

جمال احسانی

نہ سننے میں نہ کہیں دیکھنے میں آیا ہے

جمال احسانی

MORE BYجمال احسانی

    نہ سننے میں نہ کہیں دیکھنے میں آیا ہے

    جو ہجر و وصل مرے تجربے میں آیا ہے

    نئے سرے سے جل اٹھی ہے پھر پرانی آگ

    عجیب لطف تجھے بھولنے میں آیا ہے

    نہ ہاتھ میرے نہ آنکھیں مری نہ چہرہ مرا

    یہ کس کا عکس مرے آئنے میں آیا ہے

    جواز رکھتا ہے ہر ایک اپنے ہونے کا

    یہاں پہ جو ہے کسی سلسلے میں آیا ہے

    ہے واقعہ ہدف سیل آب تھا کوئی اور

    مرا مکان تو بس راستے میں آیا ہے

    وہ راز وصل تھا جو نیند میں کھلا مجھ پر

    یہ خواب ہجر ہے جو جاگتے میں آیا ہے

    جمالؔ دیکھ کے جیتا تھا جو کبھی تجھ کو

    کہیں وہ شخص بھی کیا دیکھنے میں آیا ہے

    مأخذ :
    • کتاب : اکیلے پن کی انتہا (Pg. 40)
    • Author :جمال احسانی
    • مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2018)
    • اشاعت : First

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے