نہ تیشہ ہم نے دیکھا ہے نہ جوئے شیر دیکھی ہے
نہ تیشہ ہم نے دیکھا ہے نہ جوئے شیر دیکھی ہے
مگر ہاں کچھ تو جذب عشق میں تاثیر دیکھی ہے
ہر اک شے میں نظر آنے لگی ہے آپ کی صورت
نہ جانے کس نظر سے آپ کی تصویر دیکھی ہے
کہاں سے لائے گا وہ قیس و لیلیٰ کا بھرم اے دل
یہ مانا تو نے حسن و عشق کی تصویر دیکھی ہے
پلٹ جائے گی خود زور قیامت اپنا دکھلا کر
اگر برق تپاں نے ہمت تعمیر دیکھی ہے
ہماری خاک مرقد ہر طرف گلشن میں بکھرا دو
کہ ہم نے دل جلوں کی خاک میں اکسیر دیکھی ہے
ستم دیدہ نگاہیں کہہ رہی ہیں واہمہ ہوگا
جو میں نے اک شگفتہ خواب کی تعبیر دیکھی ہے
نہ جانے آج کل کیا ہو گیا ہے عصرؔ کو ہمدم
گزارش جو بھی ہوتی ہے بہت دلگیر دیکھی ہے
- کتاب : SAAZ-O-NAVA (Pg. 226)
- مطبع : Raghu Nath suhai ummid
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.