نہ تیز رو تھے نہ جوئندۂ مقام تھے ہم
نہ تیز رو تھے نہ جوئندۂ مقام تھے ہم
وہ ہم سفر تھا تو کیسے صبا خرام تھے ہم
ہجوم سنگ میں کیا ہو سخن طراز کوئی
وہ ہم سخن تھا تو کیا کیا نہ خوش کلام تھے ہم
بہت قریب سے دیکھے جو اس کے لب تو کھلا
کہ ایک عمر سے کیوں اتنے تشنہ کام تھے ہم
وہ سارا دور تھا رسوائیوں سے پہلے کا
کہ شہر یار تھے یاروں میں نیک نام تھے ہم
یہ مہربانی بھی ہم پہ رہی محبت کی
کہ خاص رہتے ہوئے بھی بہت ہی عام تھے ہم
وصال کا کوئی امکان ہی نہ تھا خاورؔ
وہ زر نگار سحر تھا غبار شام تھے ہم
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.