نہ تھکتا ہے نہ رکتا ہے کہ بھاگا جا رہا ہے
نہ تھکتا ہے نہ رکتا ہے کہ بھاگا جا رہا ہے
یہ پہیا زندگی کا روز چلتا جا رہا ہے
ہمارے بن تمہاری بھی تو خوشیاں لوٹ آئیں
تمہارے بن ہمارا بھی اب اچھا جا رہا ہے
مسافر ہوں نیا بے شک مگر بھٹکا نہیں ہوں
مجھے معلوم ہے کس اور رستا جا رہا ہے
وہ کس کو چاہتی ہے یہ کسی کو ہے خبر بھی
یا بس یوں ہی ہوا میں تیر مارا جا رہا ہے
کہ بس لگتا رہے سب کو کہ ہم بھی پڑھ رہے ہیں
دکھاوے کے لیے پنوں کو پلٹا جا رہا ہے
مبارک ہو رہو اب چین سے دنیا کے لوگو
تمہیں جس سے شکایت تھی وہ لڑکا جا رہا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.