نہ تو دل کا نہ جاں کا دفتر ہے
زندگی اک زیاں کا دفتر ہے
پڑھ رہا ہوں میں کاغذات وجود
اور نہیں اور ہاں کا دفتر ہے
کوئی سوچے تو سوز کرب جاں
سارا دفتر گماں کا دفتر ہے
ہم میں سے کوئی تو کرے اصرار
کہ زمیں آسماں کا دفتر ہے
ہجر تعطیل جسم و جاں ہے میاں
وصل جسم اور جاں کا دفتر ہے
وہ جو دفتر ہے آسمانی تر
وہ میاں جی یہاں کا دفتر ہے
ہے جو بود و نبود کا دفتر
آخرش یہ کہاں کا دفتر ہے
جو حقیقت ہے دم بہ دم کی یاد
وہ تو اک داستاں کا دفتر ہے
ہو رہا ہے گزشتگاں کا حساب
اور آئندگاں کا دفتر ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.