Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نہ تو جستجوئے دوائے دل نہ تو چارہ گر کی تلاش ہے

شفیق بریلوی

نہ تو جستجوئے دوائے دل نہ تو چارہ گر کی تلاش ہے

شفیق بریلوی

MORE BYشفیق بریلوی

    نہ تو جستجوئے دوائے دل نہ تو چارہ گر کی تلاش ہے

    جو مذاق غم سے ہو آشنا مجھے اس نظر کی تلاش ہے

    میں ہوں راہرو میں ہوں کارواں میں ہوں راہبر میں ہوں راہزن

    مرے پیچ و خم جو سمجھ سکے مجھے اس خضر کی تلاش ہے

    میں عیاں بھی ہوں میں نہاں بھی ہوں میں کہاں نہیں میں کہیں نہیں

    جو بتائے مجھ کو مرا پتا مجھے اس خبر کی تلاش ہے

    ہے خرد سے بھی مجھے واسطہ ہیں جنوں سے بھی مجھے نسبتیں

    جو امام مستی و ہوش ہو اسی دیدہ ور کی تلاش ہے

    میں اسیر ذوق خرام ہوں کبھی صبح ہوں کبھی شام ہوں

    جہاں منزلوں کا گزر نہ ہو اسی رہ گزر کی تلاش ہے

    ہیں زمیں پہ میرے قدم مگر مری آسمانوں پہ ہے نظر

    میں ہوں طائر فلک آشیاں مجھے بال و پر کی تلاش ہے

    ملی دیر و کعبہ کی سر زمیں یہ جبیں کہیں بھی جھکی نہیں

    میں شفیقؔ تجھ کو بتاؤں کیا مجھے کس کے در کی تلاش ہے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے