نہ تو جستجوئے دوائے دل نہ تو چارہ گر کی تلاش ہے
نہ تو جستجوئے دوائے دل نہ تو چارہ گر کی تلاش ہے
جو مذاق غم سے ہو آشنا مجھے اس نظر کی تلاش ہے
میں ہوں راہرو میں ہوں کارواں میں ہوں راہبر میں ہوں راہزن
مرے پیچ و خم جو سمجھ سکے مجھے اس خضر کی تلاش ہے
میں عیاں بھی ہوں میں نہاں بھی ہوں میں کہاں نہیں میں کہیں نہیں
جو بتائے مجھ کو مرا پتا مجھے اس خبر کی تلاش ہے
ہے خرد سے بھی مجھے واسطہ ہیں جنوں سے بھی مجھے نسبتیں
جو امام مستی و ہوش ہو اسی دیدہ ور کی تلاش ہے
میں اسیر ذوق خرام ہوں کبھی صبح ہوں کبھی شام ہوں
جہاں منزلوں کا گزر نہ ہو اسی رہ گزر کی تلاش ہے
ہیں زمیں پہ میرے قدم مگر مری آسمانوں پہ ہے نظر
میں ہوں طائر فلک آشیاں مجھے بال و پر کی تلاش ہے
ملی دیر و کعبہ کی سر زمیں یہ جبیں کہیں بھی جھکی نہیں
میں شفیقؔ تجھ کو بتاؤں کیا مجھے کس کے در کی تلاش ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.