نہ تم پیش آنا کبھی بے رخی سے
ملاقات ہو گر کہیں زندگی سے
یقیں گر نہ کرتے تو کرتے بھی کیا ہم
کہا جھوٹ اس نے بڑی سادگی سے
یہ سایہ تو نفرت کی دیوار کا ہے
بدل جائے گا ایک دن تیرگی سے
ہے رنگین ہو کر بھی غمگین کتنی
گزشتہ صدی نے کہا اس صدی سے
ٹھہر جا ادھورا ہے خوابوں کا میلہ
مجھے اے صبا تو جگا مت ابھی سے
گو منزل تو کب سے مری منتظر ہے
مجھے عشق لیکن ہے آوارگی سے
فرازؔ اب بتا دے ترے دل میں کیا ہے
کہ ڈر لگ رہا ہے تری خامشی سے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.