نہ ان کی ترجمانی سے نہ ان کو درمیاں کر کے
نہ ان کی ترجمانی سے نہ ان کو درمیاں کر کے
دلوں کا فیصلہ ہوتا ہے آنکھوں کو زباں کر کے
ہمارے غم ہمارے دل کی پاکیزہ امانت ہیں
خیانت ہم سے ہو سکتی نہیں آہ و فغاں کر کے
نگاہوں میں سمائے دل میں اترے روح تک پہنچے
اشارہ بازیاں دل ریزیاں سرگوشیاں کر کے
تم اپنی سلطنت پہ اس قدر نازاں ہو اور ہم نے
بھلا دیں شاہیاں سلطانیاں سرداریاں کر کے
وہ کھو بیٹھے بہ آسانی وقار زندگی اپنا
حماقت خیزیاں بے عقلیاں نادانیاں کر کے
خدا جانے مرے احباب کی کیا مقصدیت ہے
یہ فتنہ خیزیاں بیزاریاں بے مہریاں کر کے
جہاں کو پھر اسی حسن طلسمانہ کی حاجت ہے
دکھا دے ایک پل میں جو خرد کی دھجیاں کر کے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.