Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نہ اس کو بھول پائے ہیں نہ ہم نے یاد رکھا ہے

ظفر اقبال

نہ اس کو بھول پائے ہیں نہ ہم نے یاد رکھا ہے

ظفر اقبال

MORE BYظفر اقبال

    نہ اس کو بھول پائے ہیں نہ ہم نے یاد رکھا ہے

    دل برباد کو اس طرح سے آباد رکھا ہے

    جھمیلے اور بھی سلجھانے والے ہیں کئی پہلے

    اور اس کے وصل کی خواہش کو سب سے بعد رکھا ہے

    رکا رہتا ہے چاروں سمت اشک و آہ کا موسم

    رواں ہر لحظہ کاروبار ابر و باد رکھا ہے

    پھر اس کی کامیابی کا کوئی امکان ہی کیا ہو

    اگر اس شوخ پر دعویٰ ہی بے بنیاد رکھا ہے

    خزاں کے خشک پتے جس میں دن بھر کھڑکھڑاتے ہیں

    اسی موسم کا نام اب کے بہار ایجاد رکھا ہے

    یہ کیا کم ہے کہ ہم ہیں تو سہی فہرست میں اس کی

    بھلے نا شاد رکھا ہے کہ ہم کو شاد رکھا ہے

    جسے لفظ محبت کے معانی تک نہیں آتے

    اسے اپنے لیے ہم نے یہاں استاد رکھا ہے

    جواب اپنے کو چاہے جو بھی وہ ملبوس پہنائے

    سوال اس دل نے اس کے آگے مادر زاد رکھا ہے

    ظفرؔ اتنا ہی کافی ہے جو وہ راضی رہے ہم پر

    کمر اپنی پہ کوئی بوجھ ہم نے لاد رکھا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے