نہ اس نے حال ہی پوچھا نہ کوئی بات ہوئی
نہ اس نے حال ہی پوچھا نہ کوئی بات ہوئی
کہوں میں کیسے کہ ہاں ان سے ملاقات ہوئی
لبوں سے میرے جو نکلی تو اک صدا ہی رہی
دلوں میں سب کے جو اتری وہ بات بات ہوئی
جو تیری دید سے روشن ہوئی سحر ہے وہی
جو تیرے پہلو میں گزری وہ رات رات ہوئی
یہ کھیل دیکھے محبت کے کھیل میں ہم نے
نہ جیت جیت رہی اور نہ مات مات ہوئی
حصار ذات میں تھا امتیازؔ قید مگر
جو اپنے خول سے نکلا تو ذات ذات ہوئی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.