نہ واپسی ہے جہاں سے وہاں ہیں سب کے سب
نہ واپسی ہے جہاں سے وہاں ہیں سب کے سب
زمیں پہ رہ کے زمیں پر کہاں ہیں سب کے سب
کوئی بھی اب تو کسی کے مخالفت میں نہیں
اب ایک دوسرے کے راز داں ہیں سب کے سب
قدم قدم پہ اندھیرے سوال کرتے ہیں
یہ کیسے نور کا طرز بیاں ہیں سب کے سب
وہ بولتے ہیں مگر بط رکھ نہیں پاتے
زبان رکھتے ہے پر بے زباں ہیں سب کے سب
سوئی کے گرنے کی آہٹ سے گونج اٹھتے ہیں
گرفت خوف میں خالی مکاں ہیں سب کے سب
جھکائے سر جو کھڑے ہیں خلاف ظلموں کے
لگا ہے ایسا دویجؔ بے زباں ہیں سب کے سب
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.