نہ وہ انجم ہے نہ وہ شمس و قمر جیسا ہے
نہ وہ انجم ہے نہ وہ شمس و قمر جیسا ہے
آسماں اس کے لئے راہ گزر جیسا ہے
چور ہو جائے گا ہر قطرۂ شبنم کا غرور
چند لمحوں کے لئے جو کہ گہر جیسا ہے
اب نگاہیں مری رکتی نہیں اس کے رخ پر
میرے محبوب کا ہر عکس بھنور جیسا ہے
قیس رہتا ہے یہاں ہیر بھی لیلیٰ بھی یہاں
دل مرا ایک محبت کے نگر جیسا ہے
اس سلیقے سے وہ چلتا ہے کہ ٹھوکر نہ لگے
ہے تو نا بینا مگر اہل نظر جیسا ہے
اب سبھی امن کی کرتے ہیں دعائیں خوشترؔ
یعنی احساس ادھر کا بھی ادھر جیسا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.