نہ وہ دیوار کی صورت ہے نہ در کی صورت
نہ وہ دیوار کی صورت ہے نہ در کی صورت
زندگی اپنی لگے راہ گزر کی صورت
خدمت خلق کا جذبہ لئے ہر موسم میں
مجھ کو رہنا ہے بہرحال شجر کی صورت
خشک پتوں کی طرح صحرا نوردی میں رہے
ہم نے مدت سے کہاں دیکھی ہے گھر کی صورت
ہیں تعاقب میں مرے جھوٹی انا کے سائے
کاش ہو جائے کوئی ان سے مفر کی صورت
بوڑھے ماں باپ نے رشتوں کے حسیں میلے میں
کھو دی ہے جانے کہاں لخت جگر کی صورت
وہ بنا پائے نہ عرفانؔ اجالوں میں شناخت
جو تھے مشہور اندھیروں میں قمر کی صورت
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.