نہ وہ تم ہو نہ وہ مسیحائی
نہ وہ تم ہو نہ وہ مسیحائی
یوں ہی سوچا تو آنکھ بھر آئی
اب وہ پہلی سی رونقیں بھی نہیں
نہ وہ پہلی سی ہے چمن آرائی
وقت پیری ہے ہو کا عالم ہے
سوئے محشر چلی ہے تنہائی
دل پر خوں کی یہ نمائش ہے
نو بہ نو یوں بہار ہے آئی
کیوں تری یاد بھی نہیں آتی
غم جاناں ہے تو بھی ہرجائی
کیسے کیسے گزر گئے موسم
دل سے جاتی رہی شکیبائی
کیوں مرے شہر آ گئے ہو تم
کیا ضروری ہے اب بھی رسوائی
بس کرو اب وضاحتیں برہمؔ
اس سے اچھی نہیں شناسائی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.