نہ یاد آیا نہ بھولا نہ سانحہ مجھ کو
نہ یاد آیا نہ بھولا وہ سانحہ مجھ کو
بنا گیا جو اک ایسا مجسمہ مجھ کو
کہ راستے میں کھڑا بت سمجھ کے چھوڑ گیا
تمام عمر کی یادوں کا قافلہ مجھ کو
میں سو رہی تھی اسی داستاں میں صدیوں سے
سلا گیا تھا جہاں میرا حافظہ مجھ کو
کسی قدیم کہانی کا اک چراغ ہوں میں
بجھا کے چھوڑ گئی طاق پر ہوا مجھ کو
پھر اٹھ کے نیند میں جاتی تھی اس طرف ہر شب
پکارتا تھا جدھر سے مرا پتا مجھ کو
مگر یہ ہوش نہ تھا لے کے جا رہا ہے کہاں
بکھرتی ٹوٹتی یادوں کا سلسلہ مجھ کو
- کتاب : Goonj (Pg. 52)
- Author : Aziz Bano Darab Wafa
- مطبع : Educational Book House, Aligarah (2009)
- اشاعت : 2009
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.