Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نہ یہ پوچھئے مجھ سے کیا چاہتی ہوں

انا دہلوی

نہ یہ پوچھئے مجھ سے کیا چاہتی ہوں

انا دہلوی

MORE BYانا دہلوی

    نہ یہ پوچھئے مجھ سے کیا چاہتی ہوں

    میں اک بے وفا سے وفا چاہتی ہوں

    نظر صاف آئے نہ تصویر جس میں

    میں وہ آئنہ توڑنا چاہتی ہوں

    جو تنقید کرتے ہیں میری وفا پر

    میں ان سے ثبوت وفا چاہتی ہوں

    کہیں ساتھ تو چھوڑ دیں گے نہ میرا

    میں یہ آپ سے پوچھنا چاہتی ہوں

    زمانے کو ہے چاند تاروں کی خواہش

    مگر میں تری گرد پا چاہتی ہوں

    کرم پر کرم کیوں ہیں لوگوں کے مجھ پر

    میں اس بارے میں سوچنا چاہتی ہوں

    نہیں چاہئے مجھ کو دنیا کی دولت

    محبت کی دل کش فضا چاہتی ہوں

    یقیناً اناؔ مجھ کو منزل ملے گی

    بزرگوں سے اپنے دعا چاہتی ہوں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے