نا آشنائے درد دل بیقرار لوگ
نا آشنائے درد دل بیقرار لوگ
کیا جانیں آبروئے غم انتظار لوگ
تسکین دل کے واسطے ہوتے نہ خار لوگ
اے کاش جانتے ترے غم کا وقار لوگ
نظریں بچا کے چلتے ہیں بیگانہ وار لوگ
اک پل میں بھول جاتے ہیں برسوں کا پیار لوگ
ان کے دلوں میں اب وہ محبت نہیں رہی
کتنا بدل گئے ہیں الٰہی یہ یار لوگ
برسوں کی رسم و راہ کا توڑیں نہ یوں بھرم
یوں بے تعلقی نہ کریں اختیار لوگ
ہر اک سخن ہے طنز کا پہلو لئے ہوئے
بدلے یہ کب کے لینے لگے مجھ سے یار لوگ
ان کی تسلیاں نہ کسی کام آ سکیں
مجھ کو بچا سکے نہ مرے غم گسار لوگ
ہم نے کیا جو جور مسلسل کا شکریہ
اپنے کئے پہ آپ ہوئے شرم سار لوگ
اک بے وفا کی یاد سے الجھا ہوا ہے دل
چھوڑیں نہ آج ذکر غم روزگار لوگ
آئے گی جب کبھی انہیں عاصیؔ ہماری یاد
روئیں گے پھوٹ پھوٹ کے دیوانہ وار لوگ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.