نا اہل اور نکمے سوا اس کے کیا کریں
نا اہل اور نکمے سوا اس کے کیا کریں
بیٹھے ہر ایک شخص پہ بس تبصرہ کریں
اچھا ہے آپ اپنی ہمیشہ کہا کریں
لیکن کبھی کبھار مری بھی سنا کریں
حق بات منہ پہ کہنے کی عادت ہے کیا کریں
کم ظرف ہم سے سوچ سمجھ کر ملا کریں
منصف وہی گواہ وہی مدعی وہی
ان کو ہی اختیار ہے جو فیصلہ کریں
محسن ہو چارہ گر ہو مسیحا ہو کیا ہو تم
ہم تم سے اپنے درد کا کیوں تذکرہ کریں
کافی ہے اپنے واسطے بس اک خدا کی ذات
ہر در پہ جا کے کس لئے ہم التجا کریں
بزدل کی طرح کس لیے بیٹھے ہیں گھات میں
ہمت اگر ہے آپ میں تو سامنا کریں
کیا ایک ہم ہی ٹھہرے محبت کے پاسدار
کیا ایک ہم ہی سارے جہاں سے وفا کریں
شعروں میں دھیرے دھیرے ضرور آئے گا نکھار
استاد شاعروں کو اے تابشؔ پڑھا کریں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.