ناخوش گدائی سے نہ وہ شاہی سے خوش ہوئے
ناخوش گدائی سے نہ وہ شاہی سے خوش ہوئے
مظلوم ظالموں کی تباہی سے خوش ہوئے
صد منزلہ وہ قصر انا ڈھیر ہو گیا
احباب پل صراط کے راہی سے خوش ہوئے
زندہ دلوں پہ رشک تو کرتی ہے موت بھی
ہم سرفروش عہد الٰہی سے خوش ہوئے
فرزیں کے سامنے ہے پیادہ ڈٹا ہوا
اہل بساط ایسے سپاہی سے خوش ہوئے
وہ طالبان سر یہ مشرف بہ مال و زر
ذہنی غلام ظل الٰہی سے خوش ہوئے
کیا خاک ٹک سکیں گے خریدے ہوئے گواہ
سرکار آپ کیسی گواہی سے خوش ہوئے
آتے نہیں ہیں خیر اجالے میں بعض لوگ
شب زندہ دار شب کی سیاہی سے خوش ہوئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.