نا مہرباں اگرچہ کسی کی نظر نہ تھی
نا مہرباں اگرچہ کسی کی نظر نہ تھی
یہ اور بات ہے کہ مرے حال پر نہ تھی
وو شام بے چراغ مقدر ہوئی مجھے
جو آشنائے جلوۂ روئے سحر نہ تھی
بھٹکے ہوئے تھے جادۂ راہ وفا سے ہم
جب تک کسی کی یاد شریک سفر نہ تھی
تجھ کو مری نگاہ نے ڈھونڈا ہے بارہا
اس رہ گزر پہ بھی جو تری رہ گزر نہ تھی
محفل میں تھے سب اپنی جگہ مطمئن مگر
کیا جانے وہ نگاہ کدھر تھی کدھر نہ تھی
شفقتؔ مرا خیال انہیں کیوں نہ آ سکا
ان کو مرے خیال سے وحشت اگر نہ تھی
- کتاب : غزل اس نے چھیڑی-6 (Pg. 111)
- Author : فرحت احساس
- مطبع : ریختہ بکس ،بی۔37،سیکٹر۔1،نوئیڈا،اترپردیش۔201301 (2019)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.