Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نا قابل یقیں تھا اگرچہ شروع میں

فرحت احساس

نا قابل یقیں تھا اگرچہ شروع میں

فرحت احساس

MORE BYفرحت احساس

    نا قابل یقیں تھا اگرچہ شروع میں

    سورج مگر غروب ہوا تھا طلوع میں

    ملا کو دے دیا ہے نمازوں کا باقی کام

    خود کو لگا لیا ہے خشوع و خضوع میں

    صرف ایک چہرہ ایک ہی نام ایک ہی خیال

    ہوتا ہے سب کے ساتھ یہی سب شروع میں

    اتنے حلالہ باز اگر گھات میں نہ ہوں

    کیا ایسا فاصلہ ہے طلاق و رجوع میں

    شاید مری نماز یہیں ختم ہو گئی

    اک عمر ہو گئی کہ رکا ہوں رکوع میں

    مہمل سہی پہ تاب و توانائی دیکھیے

    اس عین سے جو آئی ہے اس آب و جوع میں

    اردو میں تو بس ایک وضو اور اک نماز

    دو دو نمازیں ہوتی ہیں عربی وضوع میں

    اصلیں تمام ناچتی گاتی گزر گئیں

    دیکھا نہیں کسی نے وفور فروع میں

    احساسؔ کیا ہے یہ ظفرؔ اقبالؔ کی طرح

    توسیع عین شعر کی حد وقوع میں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے