Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ناتوانی کے سبب یاں کس سے اٹھا جائے ہے

مصحفی غلام ہمدانی

ناتوانی کے سبب یاں کس سے اٹھا جائے ہے

مصحفی غلام ہمدانی

MORE BYمصحفی غلام ہمدانی

    ناتوانی کے سبب یاں کس سے اٹھا جائے ہے

    آہ اٹھنے کی کہیں کیا دم ہی بیٹھا جائے ہے

    نزع میں ہرچند ہم چاہیں ہیں دو باتیں کریں

    کیا کریں مقدور کب ہے کس سے بولا جائے ہے

    آمد و رفت ان کی یاں ساعت بہ ساعت ہے وہی

    کب طبیبوں کا ہمارے سر سے بلوا جائے ہے

    جائے رقت ہے مری حالت تو اب اے ہم نشیں

    پاؤں کیا سیدھے کروں میں دم ہی الٹا جائے ہے

    تیغ ابرو تیر مژگاں سب رکھے ہیں سان پر

    ان دنوں اس کی طرف کب ہم سے دیکھا جائے ہے

    زخم دل سے مجھ کو اک آتی ہے بوئے انس سی

    اس کے کوچے کی طرف شاید یہ رستا جائے ہے

    مصحفیؔ تو عشق کی وادی میں آخر لٹ گیا

    اس بیاباں میں کوئی نادان تنہا جائے ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے