ناتوانی صبح نے دی بے قراری شام نے
ناتوانی صبح نے دی بے قراری شام نے
جیتے جی انگلی نہ چھوڑی گردش ایام نے
پھر اسی رستے پہ تو مڑ کر نہیں آیا جہاں
ایک دن ہم دیر تک بیٹھے خدا کے سامنے
ماں بھی مجھ کو ڈانٹنے سے ڈر رہی ہے آج کل
مار ڈالا خودکشی کی کوشش ناکام نے
اب تو اس مغرور کو کچھ کمتری محسوس ہو
زندگی کو رکھ دیا ہے خودکشی کے سامنے
اس کی یادوں کے اجالے کام کچھ آئے نہیں
تیرگی اتنی بڑھا دی زندگی کی شام نے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.