Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ناداں ہیں وہیں جن کو عداوت سی لگے ہے

مسعودہ حیات

ناداں ہیں وہیں جن کو عداوت سی لگے ہے

مسعودہ حیات

MORE BYمسعودہ حیات

    ناداں ہیں وہیں جن کو عداوت سی لگے ہے

    ہم کو تری ہر بات عنایت سی لگے ہے

    شکوہ سا لگے ہے نہ شکایت سی لگے ہے

    اس لب پہ ہر اک بات محبت سی لگے ہے

    کس کس کو تری آڑ میں سب لوٹ رہے ہیں

    یہ تو ہمیں بے نام سیاست سی لگے ہے

    بہتر ہے ترے سامنے ہم لب ہی نہ کھولیں

    ہر بات تجھے آج شکایت سی لگے ہے

    کہتے ہیں تمہیں اب نہیں احساس کسی کا

    یہ بات ہمیں اک نئی تہمت سی لگے ہے

    اک موڑ پہ تو نے جو مرا ساتھ دیا تھا

    ہر موڑ پہ اب تیری رفاقت سی لگے ہے

    تپتے ہوئے صحرا میں کہاں چین جگر کو

    ہاں سایۂ دامن میں تو راحت سی لگے ہے

    شاید مرا احساس ہی سب کچھ ہے کہ دنیا

    صحرا سی لگے ہے کبھی جنت سی لگے ہے

    پھولوں کی مہک ہے نہ شگوفوں کی لطافت

    پھیلی ہوئی ہر سو تری نکہت سی لگے ہے

    کیا کہیے حیاتؔ آج ہے وہ دور جنوں خیز

    چہرے پہ ہر اک فرد کے وحشت سی لگے ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے