نادان ہوشیار بنے جن کے روپ سے
وہ بھی جھلس گئے ہیں حوادث کی دھوپ سے
ہم راہ اجنبی کے بہت دور تک گیا
چہرہ تھا ملتا جلتا ذرا ان کے روپ سے
کیسی ہوا یہ آئی گلستاں سے گرم گرم
کیا پھول شعلے بن گئے ساون کی دھوپ سے
کیا کیا نہ حادثے مرے دل پر گزر گئے
لیکن شگفتگی نہ گئی رنگ روپ سے
واجدؔ اسے نہ منزل مقصود مل سکی
گھبرا کے رہ گیا جو مصائب کی دھوپ سے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.