نادانیوں کو ایک نیا رنگ دے دیا
نادانیوں کو ایک نیا رنگ دے دیا
دانستہ میں نے ہاتھ تہ سنگ دے دیا
میرا خیال تھا یہ کوئی نیک کام ہے
میں نے تمہارے درد کو آہنگ دے دیا
دنیا میں اور مجھ میں پھر اک بار ٹھن گئی
فطرت نے میرے ہاتھ میں پھر چنگ دے دیا
اے زندگی بس اب مرے دامن کو چھوڑ دے
جب تک بنا خوشی سے ترا سنگ دے دیا
پتھر ہی تھا وہ جس پہ میں بکھرا تھا ٹوٹ کر
لوگوں نے اس کو رتبۂ اورنگ دے دیا
حیرتؔ جب اپنا جادو جگانے پہ آئے ہیں
جینے کو ہم نے مرتبۂ جنگ دے دیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.