نادار کے سینے پہ لگا تیر غلط ہے
نادار کے سینے پہ لگا تیر غلط ہے
بے کس پہ جو اٹھتی ہے وہ شمشیر غلط ہے
کہنے کو بہت کچھ ہے تو کہہ کیوں نہیں دیتے
جذبات کے اظہار میں تاخیر غلط ہے
پرواز کی خواہش سے نوازا ہے جب اس کو
پھر فکر کے پیروں میں یہ زنجیر غلط ہے
جس نے تمہیں دشمن ہی بنا ڈالا وطن کا
اب کہتے ہو اس خواب کی تعبیر غلط ہے
وہ جب سے بنائی تھی کیا اس کا بھروسا
خود مانا مصور نے کہ تصویر غلط ہے
خوش کرتے ہو کچھ لوگوں کو اپنوں کو ستا کر
یوں قصر سیاست کی ہو تعمیر غلط ہے
زاہدؔ جو پلائی گئی بیمار وطن کو
تاثیر سے لگتا ہے کہ اکسیر غلط ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.