Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نادیدہ منزلوں کے پیمبر بہت ملے

بدر شمسی

نادیدہ منزلوں کے پیمبر بہت ملے

بدر شمسی

MORE BYبدر شمسی

    نادیدہ منزلوں کے پیمبر بہت ملے

    ہم کو ہماری راہ کے پتھر بہت ملے

    درد آشنا خلوص کے پیکر بہت ملے

    زخموں کو ڈھونڈتے ہوئے نشتر بہت ملے

    سینے سے ہم لگائے ہوئے تھے متاع درد

    ہم سے ملے بھی لوگ تو بچ کر بہت ملے

    کس کس کو اپنے دل میں ہم آخر اتارتے

    جو ہم پہ مہرباں تھے وہ خنجر بہت ملے

    یادوں کے زخم دل کا لہو درد بے کسی

    کوچے میں زندگی کے ستمگر بہت ملے

    دیکھا جدھر لگی تھی شکستہ دلوں کی بھیڑ

    آبادیوں میں اجڑے ہوئے گھر بہت ملے

    پلکوں پہ اپنی خوب اگی آنسوؤں کی فصل

    ان خشک ڈالیوں پہ گل تر بہت ملے

    بھیجے ہیں اس نے کتنے محبت بھرے خطوط

    ہم کو ہمارے قتل کے محضر بہت ملے

    اے بدرؔ دل کے داغ تھے راتوں کو ضو فشاں

    تیرہ شبی میں چاند سے پیکر بہت ملے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے