ناکامیوں کا غم سر منزل نہیں رہا
ناکامیوں کا غم سر منزل نہیں رہا
اب دل کسی بھی راہ کے قابل نہیں رہا
سہنی پڑیں کچھ اتنی زمانے کی سختیاں
دل ان کی آرزو پہ بھی مائل نہیں رہا
اے بارگاہ حسن یہ کیا وقت آ گیا
تیرے کرم کا اب کوئی سائل نہیں رہا
پامال حزن و غفلت و غم کی یہ لاش ہے
اب بھی کہیں گے آپ میں غافل نہیں رہا
اب دل ہے اور آرزوئے ترک شوق ہے
اب دل کسی کے عشق کے قابل نہیں رہا
کیا حادثات زیست کے ہم نذر ہو گئے
لطف و کرم کسی کا جو شامل نہیں رہا
اسماؔ چہل پہل تھی وہ مجنوں سے دشت میں
اب دل ربا نظارۂ محمل نہیں رہا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.