Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نالۂ دل کی صدا دیوار میں ہے در میں ہے

شعیب احمد میرٹھی ندرت

نالۂ دل کی صدا دیوار میں ہے در میں ہے

شعیب احمد میرٹھی ندرت

MORE BYشعیب احمد میرٹھی ندرت

    نالۂ دل کی صدا دیوار میں ہے در میں ہے

    صور یا محشر میں ہوگا یا ہمارے گھر میں ہے

    یوں تو مرنے کو مروں گا میں مگر مٹی مری

    یا فلک کے ہاتھ میں یا آپ کی ٹھوکر میں ہے

    میں پریشاں ہو کے نکلوں گا تو ان کی بزم سے

    میری بربادی کا ساماں ہے تو ان کے گھر میں ہے

    وہ اگر دیکھیں تو اب حالت سنبھلتی ہے مری

    وہ اگر پوچھیں تو اب مجھ کو شفا دم بھر میں ہے

    یہ نہیں موقعہ ہنسی کا تم نظر بدلے رہو

    اب قضا میری اسی بگڑے ہوئے تیور میں ہے

    دے دے چلو میں اکٹھی کر کے اے ساقی مجھے

    کچھ ابھی تو خم میں ہے شیشے میں ہے ساغر میں ہے

    نقد جاں لینے کو مقتل میں قضا ندرت مری

    بن کے دلہن رونما آئینۂ خنجر میں ہے

    مأخذ :
    • کتاب : Noquush (Pg. B-425 E435)
    • مطبع : Nuqoosh Press Lahore (May June 1954)
    • اشاعت : May June 1954

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے