نالۂ دل کی تو کوتاہی نہیں
نالۂ دل کی تو کوتاہی نہیں
پر اثر کچھ اس کو ہوتا ہی نہیں
کتنا وہ قاتل ہے بے خوف و خطر
تیغ خوں آلودہ دھوتا ہی نہیں
اس گلی میں جس طرح روتا ہوں میں
اس طرح تو کوئی روتا ہی نہیں
خار زار عشق کو کیا ہو گیا
پاؤں میں کانٹے چبھوتا ہی نہیں
ترک کی لذت سے واقف کون ہیں
گر نہ ہوتا جان کھوتا ہی نہیں
جانتا گر دل ہے مزرع یاس کا
تخم امید اس میں بوتا ہی نہیں
جوں سخن آتا ہے سلک نظم میں
یوں کوئی موتی پروتا ہی نہیں
خواب میں ؔجوشش وہ آئے کس طرح
عاشق بے تاب سوتا ہی نہیں
- Deewan-e-Joshish(Rekhta Website)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.