نالۂ صبح کے بغیر گریۂ شام کے بغیر
نالۂ صبح کے بغیر گریۂ شام کے بغیر
ہوتا نہیں وصال یار سوز دوام کے بغیر
تو نے اگر کیا نہ یاد شق رہے گا نامراد
کیسے کٹے گی زندگی تیرے پیام کے بغیر
ہے یہ مرا ہی حوصلہ کرتا ہوں روز سامنا
گردش صبح و شام کا گردش جام کے بغیر
عرصہ ہوا وہ فتنہ گر آیا نہیں کبھی ادھر
سونی پڑی ہے رہگزر حسن خرام کے بغیر
کیف نشاط دم بدم چومتا ہے مرے قدم
چلتا نہیں ہوں ایک گام آپ کے نام کے بغیر
جب بھی ملے وہ ناگہاں جھوم اٹھے ہیں قلب و جاں
ملنے میں لطف ہے اگر ملنا ہو کام کے بغیر
میرے جنوں کے فیض سے گرمی شوق آ گئی
سرد تھی محفل طرب میرے کلام کے بغیر
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.