نام بتاتا ہے اپنا اکرام صباؔ
پوچھ لو جا کر ڈھونڈھتا ہے وہ کس کا پتا
دھوپ میں اس کا جب کومل پر جلنے لگا
دھیان کا پنچھی شاخ شجر پہ لوٹ آیا
ریک میں رکھی رکھی پستک ختم ہوئی
دل کو سمے کا دیمک آخر چاٹ گیا
سینے کی گھنگھور گھٹا برسی آنکھوں سے
دل کا بھید اونچی دیواریں پھاند گیا
گھورتا اپنے گھر کی طرف پایا اس کو
کھڑکی کے پردے کو ہٹا کر جب جھانکا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.