Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نام ہمارا دنیا والے لکھیں گے جی داروں میں

رشید قیصرانی

نام ہمارا دنیا والے لکھیں گے جی داروں میں

رشید قیصرانی

MORE BYرشید قیصرانی

    نام ہمارا دنیا والے لکھیں گے جی داروں میں

    ناچ رہے ہیں اپنی اپنی لاش پہ ہم بازاروں میں

    ایک پرانی رسم ہے باقی آج تلک درباروں میں

    چاند سے چہرے چن دیتے ہیں پتھر کی دیواروں میں

    آج کہاں ہیں شہر میں یارو اونچی گردن والے لوگ

    عام ہیں اب تو پاؤں بڑے اور سر چھوٹے سرداروں میں

    پار اترنے والوں کو اب دیوانوں میں گنتے ہو

    شاید خوش قسمت تھے وہ جو ڈوب گئے منجدھاروں میں

    کیا معلوم کوئی چنگاری جاگ اٹھے اور چیخ پڑے

    بہتر ہے تم ہاتھ نہ ڈالو ان بجھتے انگاروں میں

    وار پہ وار سہے ہیں لیکن ایک لہو کی بوند نہیں

    جسم ہیں سارے پتھر کے یا کاٹ نہیں تلواروں میں

    کانچ کے یہ چمکیلے ٹکڑے آخر خون رلاتے ہیں

    دل سے سچی چیز نہ بانٹو ان جھوٹے دل داروں میں

    کون تمہارا درد بٹائے کس کو اتنی فرصت ہے

    نام رشیدؔ تم اپنا لکھ لو خود اپنے غم خواروں میں

    مأخذ :
    • کتاب : Fasiil-e-lab (Pg. 124)
    • Author : Rashiid Qaisarani
    • مطبع : Aiwan-e-urdu Taimuriya karachi (1973)
    • اشاعت : 1973

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے